وہ مسخ شدہ روحیں، وہ رب کے انکاری ،کیسے ظالم ہیں وہ ہوس کے پجاری
سرگرداں ہیں مہمل سی روش میں رات دن ،ڈھونڈتے ہیں وہ ظلمت کو ،بہت ناقص ہیں بیوپاری
!کتنے خودغرض ،بے خود، گمشدہ ،راہ کے بھٹکے ..وہ ہارے جواری
وہ قدرت سے نہیں، ہیں ذات سے اپنی وہ منہ موڑے ،کسی کے نہیں.. کسی کے نہیں وہ ہیں اپنی تخلیق کے انکاری
!بہت افسوس ہوتا ہے،بہت یہ دل تڑپتا ہے،کہ جو دیکھے ہے بحروں کو اور نہ جانے رب نوازی
جو سورج کے آنے سے ،اور اسکے ڈوب جانے سے ،چاند کے چمکنے سے ،جو فصلوں کے پکنے سے
جو نہ سمجھے دانے کے پھٹنے سے ،نہ گل کے مہکنے سے ،جانوں میں اس اسکو کچھ نہیں الا لا چاری
.جب بولتے ہیں تکبر سے، کرتے ہیں انکار رب کا ،میں سوچتا ہوں فصیح کس قدر حلیم ہے وہ ذات باری